Welcome to the Urdu Poetry Archive! Urdu poetry is like a vast ocean. Walking along its shores on the sands of time, I have gathered a few gems that I would like to share with you.
Tuesday, November 6, 2012
Rules of Poetry – آوازیں اور عروض
1
اس سے یہ معلوم ہوتا ہے۔کہ عروض کا بنیادی کام آوازوں کی ترتیب اور ان کے نمونوں کا مطالعہ ہے۔ کسی لفظ کی آوازوں کو اگر علامتوں کے ذریعہ سےظاہر کیا جائے تو اس کو الفاظ کا وزن ظاہر کرنا کہا جاتا ہے۔
امیدیں غریبوں کی بر لانے والا
اس میں لفظ کی اور نے بظاہر بڑے لگتے ہیں اور بڑی آواز والے بھی نظر آتے ہیں لیکن پڑھنےمیں دونوں کی’ ی اور ے ‘ دبائی جاتی ہے۔ یعنی اگرچہ ‘ کی ‘ اور ‘نے’ میں دو، دو حروف ساتھ ساتھ لکھےگئے ہیں لیکن پڑھنے میں ایک حرف (ک اور زیر) اور ( ن اور زیر ) کی آواز ادا ہوتی ہے اس طرح اس مصرعہ کی ترکیب کو
غلط علامتی شکل
صحیح علامتی شکل
ہم نے چ اور ب کی علامت کو استعمال کیا ہے۔ یہ ترکیب استعمال شروع شروع میں آوازں کے کو سمجھانے کی حد تک تو کافی ہے۔ ‘ لیکن شاعری میں استعمال کرنے کے لئے ایک بہتر نظام کی ضرورت ہے۔ اگر ہمارے پاس کچھ ایسے الفاظ موجود ہوں جو اردو کے تمام الفاظ اور نمونوں کو علامتی طور پر ادا کر سکیں تو مشکل آسان ہوسکتی ہے۔
1۔ فاعلن
Labels:
Articles
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment