Monday, November 5, 2012

Aqeel Danish – ہوا کے دوش پر

Aqeel Danish – ہوا کے دوش پر

تذکرہ کتابوں کا۔۔۔”درد کی نیلی رگیں“

peacock3.gif


ہوا کےدوش پر سنی جانےوالی آواز، ”فرزانہ خان نیناں“ بڑی پہلو دار شخصیت کی مالک ہیں، خوش آوازپیشکار، خوش فکر شاعرہ اور پُر اَثر کہانی کار، اپنی شعری کاوشوں کو انہوں نے”درد کی نیلی رگوں“ کےنام سےاردو دنیا کی نذر کیا ہے، یہ شعری مجموعہ بلا مبالغہ مغرب میں شائع ہونےوالی کتابوں میں ایک خوبصورت ترین کتاب ہے، اسے یہ خوبصورتی اور نفاست عطا کرنے میں فرزانہ نے جو کاوشیں کی ہوں گی ان کا احساس وہی لوگ کر سکتے ہیں جنہوں نےاپنی تخلیقات کتابی شکل میں منضبط کی ہیں،۔

فرزانہ نیناں نےاس مجموعےکو نہ صرف صوری شکل ہی میں منفرد نہیں بنایا ہے بلکہ معنوی سطح پر بھی انفرادیت عطا کی ہے، اس مجموعے میں شامل غزلیں اور آزاد نظمیں اپنےاندر فکر و معانی کا ایک جہان لئے ہوئے ہیں اور قابلِ قدر اَمر یہ ہےکہ یہ جہان فرزانہ نیناں نے خود بسایا ہے، ان کے ہر مصرع اور ہر شعر پر ان کے رنگ کی چھاپ ہے، یہ اعزاز اور یہ افتخار بہت کم سخنوروں کو نصیب ہوتا ہے۔ نیناں کے بسائے ہوئےاس جہان میں رنگ ہے، خوشبو ہے، چاندنی ہے، موسیقی ہے، جھرنوں کا ترنم ہے، پرندوں کی چہچہا ہٹ ہےاور اشکوں کے موتی ہیں، آپ بھی اس جہان پر ایک نظر ڈالیئے:۔

مثالِ برگ میں خود کو اڑانا چاہتی ہوں ۔۔۔ ہوائےتند پہ مسکن بنانا چاہتی ہوں

روز دیکھا ہےشفق سےوہ پگھلتا سونا۔۔۔روز سوچا ہےکہ تم میرے ہو میرے ہو نا

میں اپنےدل کی گواہی کو کیسےجھٹلاوں ۔۔۔ جو کہہ رہا ہے مرا دل وہ بلکل ایسا ہے

کسی کےعکس میں کھوئی ہوں اتنی۔۔۔خود آئینےسےاوجھل ہوگئی ہوں

ممکن ہےاس کو بھی کبھی لےآئےچاند رات ۔۔۔ کچھ پھول سونےگھر میں کبھی رکھ دیا کرو

زندگی کےہزار رستےہیں ۔۔۔ میرےقدموں کا ایک رستہ ہی

نیناں اُڑی جو نیند تو اک جانفزا خیال ۔۔۔ خوشبولگا۔۔بہار لگا۔۔۔روشنی لگا

بتاو آگ بجھانےکوئی کہاں جائے ۔۔۔ لگائےآگ اگر ماہتاب پانی میں

نیناں کا لہجہ خالص نسائی ہے، ان کا اور پروین شاکر کا تعلق ایک ہی درسگاہ سے رہا ہے ممکن ہےکہ شعوری یا غیر شعوری طور پر انہوں نے پروین شاکر کےرنگ سےتاثر حاصل کیا ہو، چند مثالیں دیکھئے:۔

میری خاموشی کو چپکےسےسجادو آکر۔۔۔ اک غزل تم بھی مرےنام کبھی لکھونا

اسےجو دھوپ لئےدل کےگاؤں میں اترا۔۔۔ رہٹ سےچاہ کا پانی پلانےوالی ہوں

بدن نےاوڑھ لی ہےشال اس کی۔۔۔ ملائم ، نرم، مخمل ہوگئی ہوں

پیار کی کہانی میں سچ اگر ملےنیناں۔۔۔ عمر باندھ لیتی ہیں لڑکیاں وفاؤں سے

غزلوں کی طرح نیناں کی نظموں میں بھی ایک خاص رنگ اور انداز ہے، جسےنیناں کا رنگ کہا جا سکتا ہے۔ ”درد کی نیلی رگیں“ میں نہ معاشرے کی بےانصافی کا شکوہ ہےنہ ظلم و ستم پر واویلا ، نہ معاش کا رونا ہی، نہ مشین کی کرخت آوازوں کا ماتم، اس میں تو عشق کی تپش ہے، محبت کی آنچ ہی، وفا کی خوشبو ہےاور آنچل کی ٹھنڈی ہوا۔۔۔!۔

ہمیں یقین ہے کہ اس زر گزیدہ فضا میں نیناں کی شاعری تھوڑی دیر کے لئے ہی سہی اُس جہان میں لے جائے گی جہاں چاند ستارے اور جگنو انسان کے تاریک دل کو اُجال دیتے ہیں۔

تبصرہ نویس:عقیل دانش، لندن

کتاب ملنےکا پتہ:
ای میل کےذریعے:farzananaina@yahoo.co.uk
قیمت: ٨ پونڈ
my-book-1.jpg

ناشر- لوحِ ادب پبلیکیشنز، کراچی

 

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...