Wednesday, October 31, 2012

Sunehra Lehja – سنہرا لہجہ

Sunehra Lehja – سنہرا لہجہ

نیلگوں فضاؤں میں
شور ہے بپا دل میں
شدتوں کے موسم کی
چاہتیں سوا دل میں
حبس ہے بھرا دل میں
میں اداس گلیوں کی
اک اداس باسی ہوں
بادلوں کے پردے سے
واہموں کو ڈھکتی ہوں
خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں
روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں
پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں
چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں
جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں
بس سنہرے لہجے کی
روشنی ہے لو جیسی
ہونٹ سے پرے دل میں
کام کی دعا ایسی
کس کو یہ خبر لیکن
اِس سنہرے لہجے میں
کھارے کھارے پانی سا
بدگمانیوں سے پُر
زہر ایسا گُھل جائے
جس سے ایک دم سارا
سنہرا لہجہ
دُھل جائے
———————-

 

1 comment:

  1. https://farzana.wordpress.com/
    Ye sab mere blog se yahan copy kiya gaya hai aur wo bhi bagheir ijaazat.

    ReplyDelete

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...